چوروں کا نشانہ بننے والے چلی کے 3 طلباء نے چوری سے محفوظ سائیکل تیار کرلی۔
محفوظ سائیکل کے موجد طلباء نے اپنی سواریوں سے ہاتھ دھونے کے بعد عملی اقدام کیا۔ چوری سے محفوظ یہ سائیکل بناوٹ کے لحاظ سے کسی بھی دوسری سائیکل سے زیادہ منفرد نہیں لیکن اِس کا صرف ایک ڈنڈا الگ ہوجاتا ہے اور وہی ’’لاک ‘‘ کا کام کرتا ہے جسے کسی بھی مناسب موٹائی کے درخت یا کھمبے وغیرہ کے
ساتھ باندھا جاسکتا ہے۔
نچلی طرف کے راڈ نما ڈنڈے کے ساتھ تالے کا نظام لگایا گیا ہے اور اس میں سائیکل کی کھل جانیوالی ’’کاٹھی‘‘ معاون ہوتی ہے۔ اس سائیکل کو چرانے کے لیے توڑنا پڑے گا اور توڑ پھوڑ کا واقعہ کم ہی رونما ہوتا ہے۔ سائیکل بنانے والے طلباء کا کہنا تھا کہ لاک لگی سائیکل کا صرف ٹائر اور کاٹھی ہی چوری ہوسکتے ہیں جو پوری سائیکل سے ہاتھ دھونے کی نسبت کم نقصان وہ ہے۔